مضمون کے بارے میں

مصنف :

www.eajaz.org

تاریخ :

Thu, Jan 15 2015

قسم :

Scientific Miracles

ڈاؤن لوڈ کریں

بحری کتلات کا تداخل وتمایز

بحری کتلات کا تداخل وتمایز

 

   ارشادربانی ھے :"مرج البحرين يلتقيان. بينهما برزخ لا يبغيان. فبأى آلاء ربكما تكذبان. يخرج منهما اللؤلؤ والمرجان۔" ( الرحمن 19- 22)

ترجمہ: دوسمندر آپس میں ملتے ھیں ان دونوں کے درمیان ایک حاجز ھے جس کے سبب دونوں ایک دوسرے سے نھیں ملتے ۔ تو تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کوجھٹلاؤگے  ان دونوں سے لؤلؤ اور مرجان نکلتے ھیں۔

سائنسی حقیقت:

   نمکین سمندر اجزاء ترکیبیہ میں ایک نھیں ھوتے، بلکہ مختلف ھوتے ھیں۔ اسکا انکشاف 1873ءمیں اس وقت چیلنجر نے تین سال تک سمندری سفر کیا۔ اور 1943ء میں پھلی بار ان طویل تحقیقات کا نتیجہ سامنے آیا۔ جسکی بناپر سمندروں میں سیکڑوں سمندری اسٹیشن قائم ھوۓ      ارشادربانی ھے :"مرج البحرين يلتقيان. بينهما برزخ لا يبغيان. فبأى آلاء ربكما تكذبان. يخرج منهما اللؤلؤ والمرجان۔" ( الرحمن 19- 22)

ترجمہ: دوسمندر آپس میں ملتے ھیں ان دونوں کے درمیان ایک حاجز ھے جس کے سبب دونوں ایک دوسرے سے نھیں ملتے ۔ تو تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کوجھٹلاؤگے  ان دونوں سے لؤلؤ اور مرجان نکلتے ھیں۔

سائنسی حقیقت:

   نمکین سمندر اجزاء ترکیبیہ میں ایک نھیں ھوتے، بلکہ مختلف ھوتے ھیں۔ اسکا انکشاف 1873ءمیں اس وقت چیلنجر نے تین سال تک سمندری سفر کیا۔ اور 1943ء میں پھلی بار ان طویل تحقیقات کا نتیجہ سامنے آیا۔ جسکی بناپر سمندروں میں سیکڑوں سمندری اسٹیشن قائم ھوۓ، اس وقت یہ معلوم ھوا کہ مثال کے طورپر بحر اٹلانٹک ایک سمندر نھیں ھے بلکہ مختلف سمندروں سے مل کر بنا ھے۔ اور وہ ایک بڑا سمندر ھے۔ جسکے اندر پانی کے اجزاء، ٹمپریچر، کثافت، ملاحت اور آکسیجن کے پگھلنے میں مختلف ھے، یہ صرف ایک بڑے سمندر میں ھے چہ جائیکہ دو مختلف سمندر میں ھو۔ جیسے بحر احمر اور متوسط ، اور بحر اٹلانٹک، اور بحر احمر اور خلیج عدن، دونوں خاص تنگ جگھوں پر ملتے ھیں چنانچہ 1942ء میں اسکا انکشاف ھوا کہ بہت سے سمندروں کا پانی آپس میں ملتا ھے۔ لیکن وہ سب خصوصیات اور صفات کےاعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ھوتے ھیں اور سمندروں کے پانی ٹھرے ھوئے نھیں ھیں بلکہ مسلسل حرکت میں رھتے ھیں، جسکی وجہ سے پانی ایک دوسرے میں ملتے رھتے ھیں۔ اسکے باوجود ھر پانی ملاحت ، ٹمپریچر، کثافت، میں اپنی صفات بر قرار رکھتا ھے اور مد وجزر پانی کی امواج اور طوفان ایسے اسباب ھیں جو مختلف سمندروں کے پانی کو حرکت میں رکھتے ھیں اسکے باوجود مختلف خصوصیات والے سمندروں کے پانی ایک دوسرے میں ضم نھیں ھوتے گویا کہ ھر دو ملنے والے سمندروں کے درمیان ایک دیوار ھے جو دونوں کو جدا رکھتی ھے ۔

سبب اعجاز:

    آیات کریمہ کے اندر دوملاحت والے،آپس میں ملنے والے سمندروں کا تذکرہ ھے، جن میں سے ھر ایک اپنی خصوصیات کے ساتھـ باقی رھتا ھے ،جنکے درمیان ایک ایسی  دیوار حائل ھوتی ھے، جو دونوں کو ایک دوسرے سے ملنےنھیں دیتی، اور آیات کریمہ میں لؤلؤ اور مرجان کا تذکرہ اس بات کی دلیل ھے کہ وہ دونوں ملاحت والے سمندرھیں کیونکہ لؤلؤ اور مرجان صرف ملاحت والے سمندروں ھی میں پاۓ جاتے ھیں اس کا مطلب یہ ھے کہ حدیث کا تعلق ان نمکین سمندروں سے ھے جو ایک ھی خصوصیت والے ایک سمندر معلوم ھوتے ھیں لیکن  در حقیقت وہ مختلف خصوصیات والے مختلف سمندر ھیں آپس میں ملے ھوۓ نمکین سمندر ظاھری نظر میں ایک ھی طرح کے صفات والے ایک سمندر محسوس ھوتے ھیں لیکن در حقیقت ملاحت، ٹمپریچر اور کثافت کے اعتبار سے وہ مختلف صفات والے سمندر ھیں۔ جس کا علم صرف جدید ٹکنالوجی کے ذریعہ ھوا، جبکہ قرآن کریم میں ان اوصاف کا تذکرہ ھے یہ اس بات کی دلیل ھے کہ ھر دو ملنے والے نمکین سمندر باوجودیکہ وہ ھمیشہ ایک دوسرے سے ملتے رھتے ھیں مختلف ھوتے ھیں اور انکے درمیان ایک ایسی دیوار ھوتی ھے جوان کے پانی کو ایک دوسر ے سے ملنے نھیں دیتی کیا یہ اس بات کی واضح دلیل نھیں کہ قرآن اللہ کا کلام ھے