عن الفتوى

التاريخ :

Sat, Nov 01 2014
:السؤال

تحب رجلا في سرّها وتدعو أن تتزوجه

کیا یہ غلط ہے کہ کوئي لڑکی کسی شخص سے اپنے دل میں محبت رکھے اوراللہ تعالی سے دعا کرتی رہے کہ اس سے شادی ہوجاۓ ؟
الإجابة:
الإجابة:
الحمد للہ جب یہ محبت اسے اللہ تعالی کی محبت سے غافل نہ کرے اوراس میں کوئي حرام کام شامل نہ ہو مثلا اس سے بات چیت اورملاقات وغیرہ جوکہ حرام ہیں توپھر ان شاء اللہ اس محبت جوکہ صرف اس نے اپنے دل میں ہی رکھی ہے اس میں کوئي حرج نہيں ۔ اوراس میں بھی کوئي حرج نہيں کہ وہ اللہ تعالی کےسے یہ دعا کرتی رہے کہ وہ اس کے نصیب میں کردے لیکن شرط یہ ہے کہ جب وہ شخص مسلمان اور اس کے اعمال بھی صحیح ہوں وہ اسلام کا التزام کرتا ہو اوراسے اللہ تعالی کا ڈر اورخوف ہو ۔ واللہ اعلم . الشیخ محمد صالح المنجد