Sobre el fatwa

Data :

Sat, Oct 25 2014
Pregunta

معنى الإحسان في حديث ( فأحسن إليهن )ا

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان ( من کانت لہ ابنتان فاحسن الیھما کن لہ سترا من النار ) ( جس کی دوبیٹیاں ہوں اوروہ ان دونوں پراحسان کرے تو وہ اس کے لیے جہنم سے بچاؤ بن جائيں گی ) اس حدیث میں لڑکیوں کےساتھ احسان کا معنی کیا ہے ؟
Resposta
Resposta
الحمد للہ لڑکیوں اوران طرح کی دوسری عوتوں کے ساتھ احسان یہ ہے کہ ان کی اسلامی تعلیم وتربیت کا خیال رکھا جاۓ اور ان کی پرورش حق پرکی جاۓ اور ان کی عفت وعصمت کی تگ ودوکی جاۓ اورانہیں ان اشیاء سے دوررکھا جو اللہ تعالی نے ان کے لیے حرام قرار دی ہیں مثلا بے پردگی اورفحاشی وغیرہ ۔ اور اسی طرح بہنوں اور بھائیوں وغیرہ کی تربیت کا بھی خیال رکھا جاۓ‌ جو کہ احسان میں شامل ہے حتی کہ ان سب کی یہ تربیت کی جاۓ کہ وہ اللہ تعالی اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں اوراللہ تعالی کی حرام کردہ اشیاء سے دور رہیں اور اللہ سبحانہ وتعالی کا حق اداکرتے ہوۓ اس کی عبادت کریں ،تواس طرح یہ معلوم ہوا کہ صرف کھلانے پلانے اورکپڑے پہنانے سے ہی احسان مقصود نہیں بلکہ اس سے مراد تو وہ اشیاء ہیں جواس سے بھی بڑھ کر ہیں وہ دین ودنیا کے اعمال میں ان کے ساتھ احسان ہے ۔ . فتاوی شیخ ابن باز ۔ فتاوی الجامعۃ للمراءۃ المسلمۃ ( ج 3 ص 107)