About the fatwa

Date :

Wed, Apr 08 2015
Question

بہو كى بہن سے شادى كرنا

كيا بہو كى بہن سے شادى كرنا صحيح ہے ؟

Answer
Answer

الحمد للہ:

جب بيٹے كا كسى عورت سے صرف نكاح ہى ہو جائے تو مرد كے ليے بہو سے شادى كرنا حرام ہو جاتا ہے؛ كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

 اور تمہارے صلبى بيٹوں كى بيوياں النساء ( 23 ).

باپ كے ليے بيٹے كى ساس يا بيٹے كى سالى يا بہو كى بيٹى ( جو اس كے بيٹے كے علاوہ كسى اور خاوند سے ہو ) سے شادى كرنا جائز ہے؛ كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا حرام كردہ عورتوں كے ذكر كرنے كے بعد فرمان ہے:

 اور ان عورتوں كے علاوہ باقى عورتيں تمہارے ليے حلال كى گئى ہيں كہ تم اپنے مال كے مہر سے تم ان سے نكاح كرنا چاہو برے كام سے بچنے كے ليے نہ كہ شہوت رانى كرنے كے ليے النساء ( 24 ).

چنانچہ باپ كے ليے بيٹے كى بيوى كى بہن يعنى بيٹے كى سالى سے شادى كرنے ميں كوئى شرعى مانع نہيں ہے.

واللہ اعلم .

الاسلام سوال و جواب