About the fatwa

Date :

Mon, Apr 20 2015
Question

بیوی سے خوش طبعی کرتے وقت خاوند عجیب وغریب تشبیھات دیتا ہے

میں اورخاوند ایک دوسرے سے بہت زيادہ محبت کرتے ہیں ، وہ مجھے عجیب وغریب سی باتیں کہتا ہے مثلا ( تیرا لعاب جنت کا پانی ہے ) وغیرہ ، مجھے یہ علم ہے کہ وہ مجھے راضی کرنے کے لیے ایسی باتیں کرتا ہے اوراسے حقیقی معنی میں نہیں لیتا ۔
بالآخر وہ ایسی باتیں کرنے سے رک گیا کیونکہ اسے خدشہ ہوا کہ کہیں ایسا کرنا حرام نہ ہو ، میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے ذرا یہ بتائيں کہ ایسی باتیں کرنا حرام تونہیں ؟

Answer
Answer

الحمد للہ :

خاوندکے لیے ایسے موھم سے الفاظ سے اجتناب کرنا ضروری ہے ، کیونکہ دنیا میں کوئي بھی ایسی چيز نہیں جوجنت میں پائي جانے والی اشیاء کے مشابہ ہویا پھر اس کے قریب بھی ہو ۔

اورپھر خاوند نے جنت کے پانی کا تجربہ تو نہیں کیا اورنہ ہی اس کا ذائقہ ہی چکھا ہے ، کلام اوربات چيت میں بہت ساری اچھی اورمباح عبارتیں ایسی ہیں جواس جیسی عبارت سے مستغنی کرنے والی ہیں وہ استعمال کريں ۔

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد