دوسری بیوی کی موجودگی میں پہلی بیوی کا روزہ رکھنے میں خاوند سے اجازت لینا
جب خاوند ایک بیوی کی باری میں اس کے پاس ہو تو کیا دوسری بیوی کوروزہ رکھنے کے لیے خاوند سے اجازت حاصل کرنا واجب ہے ؟
Réponse
الحمد للہ
جب وہ اس کے پاس موجود ہوتوپھر اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے کیونکہ ہوسکتا ہے اسے اس کی ضرورت ہواوراگر وہ دوسری بیوی کی باری پر اس کے پاس ہے توظاہر یہی ہے کہ اسے روزہ رکھنے میں کوئي حرج نہیں چاہے وہ اجازت لے یا نہ ۔ .
جب وہ اس کے پاس موجود ہوتوپھر اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے کیونکہ ہوسکتا ہے اسے اس کی ضرورت ہواوراگر وہ دوسری بیوی کی باری پر اس کے پاس ہے توظاہر یہی ہے کہ اسے روزہ رکھنے میں کوئي حرج نہیں چاہے وہ اجازت لے یا نہ ۔ .
الشيخ محمد صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی ۔ دیکھیں مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1823 ) ص ( 54 ) ۔