فيض الباري ترجمة وشرح صحيح البخاري جلد 1

پیش نظر کتاب امام بخاری رحمہ اللہ کی شہرہ آفاق تصنیف"صحیح بخاری"کی ترجمہ وشرح ہے جسے شیخ الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذ رشید علاّمہ محمد ابوالحسن سیالکوٹی رحمہ اللہ نے ناشر کتاب شیخ فقیراللہ کے ارشاد کے مطابق تالیف فرمائی تھی۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ 1870 میں شائع ہوئی تھی اب اسے جدید انداز میں طبع کیا گیا ہے جو شائقین کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی۔ یہاں ایک بات کی وضاحت مناسب رہے گی کہ اس کتاب کے ٹائٹل پر یہ لکھا گیا ہے کہ یہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی مشہور شرح بخاری فتح الباری کا ترجمہ ہے ۔لیکن علی الاطلاق یہ بات امر واقعہ کے مطابق نہیں، اصل میں یہ ایک مستقل شرح ہے جس میں فتح الباری کے علاوہ ارشاد الساری،کو اکب الدراری ، تیسیرالقاری، منح الباری ،توشیح اور عمدۃ القاری سمیت بعض دیگر کتب حدیث سے بھی استفادہ کیا گیا جیسا کہ اس کتاب کے صفحہ 6 پر یہ تصریح موجود ہے۔ لہذا اسے فتح الباری کا ترجمہ قرار دینا مناسب نہیں ہے البتہ بعض مقامات پر فتح الباری کا لفظی ترجمہ دیا گیاہے۔ بہرحال دس ضخیم جلدوں میں 30 اجزاء پر مشتمل یہ ترجمہ وشرح طالبان علوم نبوّت کیلئے ایک گرانقدر علمی تحفہ ہے۔ رب کریم، کتاب کے مؤلف، مترجم وشارح، مراجع اور ناشر کو جزائے خیر دے، اور جملہ قارئین کے لئے اسکے نفع کو عام کرے، اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِ جاں بنانے کی توفیق دے۔ آمین!

اسم الكتاب: فيض الباري ترجمة وشرح صحيح البخاري


تأليف: محمد أبو الحسن السيالكوتي


الناشر: موقع كتاب السنة


نبذة مختصرة: هذا الكتاب عبارة عن ترجمة وشرح صحيح البخاري، وهي أول ترجمة كاملة لصحيح البخاري، وقد اعتمد فيها على شروح البخاري مثل فتح الباري، وإرشاد الساري، وعمدة القاري، وحاشية السندي، والسيوطي، والكواكب الدراري. وقد اتبع المؤلف في الترجمة والشرح منهج السلف الصالح.
تنبيه مهم: مكتوب على صفحة الغلاف للكتاب بأنه ترجمة لفتح الباري شرح صحيح البخاري، وهذا غير صحيح، بل هو ترجمة وشرح صحيح البخاري، استفاد المؤلف فيها من شروحات مختلفة ومن أهمها فتح الباري، كما هو الظاهر من المقدمة وصنيع المترجم، فليتنبه لذلك.