მომხმარებლის fatwa

თარიღი :

Wed, Feb 04 2015

ხელმისაწვდომია

კითხვა

عقد نکاح لکھنا شرط نہيں بلکہ یہ الفاظ سے ہی ہوجاتا ہے

کیا زبانی طور پر بھی عقد نکاح ہوسکتا ہے یا کہ لکھنا ضروری ہے ؟

პასუხი
პასუხი

الحمدللہ

لوگوں میں ہونے والے معاملات اورمعاہدے لکھنا تو صرف توثیق اورتصدیق کا ایک وسیلہ ہیں نہ کہ عقد صحیح ہونے کی شرط ، یعنی لکھنے کے بغیر بھی یہ صحیح ہیں ، توعقد نکاح لڑکی کے ولی کے ایجاب مثلا میں نے اپنی بیٹی کی تجھ سے شادی کی ، اورخاوند کی جانب سے اسے قبول کو نکاح کہتے ہیں ، اور اس میں لکھنے کی کوئي شرط نہیں ۔

لیکن اگر لکھ لیا جائے تو یہ ایک مستحسن اقدام ہے تا کہ اس نکاح کی تصدیق اورتوثیق ہوسکے اورخاص کرہمارے اس دور میں ، اللہ تعالی ہی مدد و تعاون کرنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد