Tentang fatwa

Tanggal :

Mon, Apr 13 2015
Pertanyaan

بے نماز سے عقد نکاح کا حکم ( نکاح کے وقت بے نماز تھا اوربعد میں پڑھنی شروع کردی )

جب ہم نے شادی کی تومیرا خاوند نماز نہيں پڑھتا تھا شادی کوتین برس ہوچکے ہیں ، اورشادی کے کچھ ہی عرصہ بعد میں نے اسے نماز پڑھنے پر راضي کرلیا تووہ پڑھنے لگا ، توکیا یہ شادی باطل ہے ۔۔۔ اس لیے کہ وہ شادی کے وقت بے نماز تھا ۔۔۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے ؟

Jawaban
Jawaban
الحمد للہ
شیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ تعالی سے جب پوچھا گيا کہ جوپہلے نماز نہ پڑھے اورپھر اللہ تعالی اسے ھدایت سے نوازے تواس سے عقد نکاح کا حکم کیا ہے ؟

توان کا جواب تھا :

جب بیوی بھی خاوند کی طرح نماز نہ پڑھتی ہو تو پھر ان کا نکاح صحیح ہے ، اوراگر بیوی نمازی ہے توپھر عقدنکاح کی تجدید کرنی واجب ہے ، اس لیے کہ مسلمان عورت کا کافرمرد سےنکاح کرنا جائز نہيں اس لیے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :

{ اورتم مشرکوں سے اس وقت نکاح نہ کرو جب تک وہ مومن نہیں ہوجاتے } ۔

اس آيت کا معنی یہ ہے کہ تم مسلمان عورتوں کا ان سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ اسلام قبول نہيں کرتے ۔

ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالی کا فرمان ہے :

{ اگرتمہیں یہ علم ہوجائے کہ وہ عورتیں مومن ہیں تو پھر انہیں کفار کی طرف واپس نہ کرو ، وہ عورتیں ان کفار کےلیے اور اور نہ ہی وہ کفار ان عورتوں کے لیے حلال ہیں } الممتحنۃ ۔

واللہ اعلم .

|دیکھیں فتاوی اسلامیۃ ( 3 / 242 - 243 ) ۔