مضمون کے بارے میں

مصنف :

www.eajaz.org

تاریخ :

Wed, Jan 14 2015

قسم :

Scientific Miracles

ڈاؤن لوڈ کریں

پریمیٹیو اسٹریک

پریمیٹیو اسٹریک

 

Coccyx or Primitive Streak حضرت ابوھریرة   ـ رضی اللہ عنہ ـ سے مروی ھےکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "انسان کے پورے بدن کو مٹی کھا جاۓ گی سواۓ پریمیٹیو اسٹریک کے کہ اسی سے وہ پیدا ھوا ھے اور اسی میں وہ مل جاۓ گا۔"

سائنسی حقیقت:

  پریمیٹیو اسٹریک علم بینات کی روشنی میں:

جدید علم جینات نے اس بات کی تصدیق کردی ھے، کہ عجب الذنب وھی پریمیٹیو اسٹریک ھے، جو جنین کے تمام مراحل خاص طور سے عصبی نظام کے ظاھرھونے کے بعد بنتی ھے، پھر یہ اسٹریک ختم ھو جاتی ھے اور صرف اس کا آمر باقی رہ جاتا ھے۔ جس کو عصعصی ھڈی (عجب الذنب) کہتے ھیں۔  حضرت ابوھریرة   ـ رضی اللہ عنہ ـ سے مروی ھےکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "انسان کے پورے بدن کو مٹی کھا جاۓ گی سواۓ پریمیٹیو اسٹریک کے کہ اسی سے وہ پیدا ھوا ھے اور اسی میں وہ مل جاۓ گا۔"

سائنسی حقیقت:

  پریمیٹیو اسٹریک علم بینات کی روشنی میں:

جدید علم جینات نے اس بات کی تصدیق کردی ھے، کہ عجب الذنب وھی پریمیٹیو اسٹریک ھے، جو جنین کے تمام مراحل خاص طور سے عصبی نظام کے ظاھرھونے کے بعد بنتی ھے، پھر یہ اسٹریک ختم ھو جاتی ھے اور صرف اس کا آمر باقی رہ جاتا ھے۔ جس کو عصعصی ھڈی (عجب الذنب) کہتے ھیں۔

پہلی پریمیٹیو اسٹریک کی تکوین: چودھویں دن جنین کے خلیوں سےداخلی اور خارجی دونوں ٹکیاں لمبی ھو کر یا بڑھکر، ناشپاتی کی شکل اختیار کرلیتی ھیں جس سے ایک وسیع سامنے کا جزء تیار ھو جاتا ھے جبکہ پیچھے کا حصہ باریک ھوتا ھے، اور خارجی ٹکیا کے خلیے پچھلے حصے میں پریمیٹیو اسٹریک کو طاقت پھونچاتی ھیں، جو تلقیح کے پندرھویں دن پہلی مرتبہ ظاھر ھوتی ھے۔

تیزی کے ساتھـ تقسیم اور پریمیٹیو اسٹریک میں تیز نمو پیدا ھو جاتا ھے۔اور خلیے خارجی اور داخلی ٹکیوں میں دائیں بائیں پھونچتے ھیں ۔ جس سے ایک نیا مرحلہ وجود میں آتا ھے، جس کا نام متوسط مرحلہ یا میزوڈرم ھے۔

پریمیٹیو اسٹریک کےظاھر ھونے کے نتیجہ میں عصبی نظام اور نوٹو کوڈ  کی تکویں شروع  ھو جاتی ھے، جس طرح سے متوسط مرحلہ یعنی میزوڈرم کی تکوین ھوتی ھے ، اور جنین کے اعضاء کی ابتدائی تکوین ھر پریمیٹیو اسٹریک کی تکوین سے پہلے شروع  ھو جاتی ھے، نتیجہ جیناتی ابتدائی ٹکیاں ایسے مرحلے کی طرف منتقل نہیں ھو پاتیں جس سے عصبی نظام اور اعضاء کی تکوین ھو سکے۔

اس پریمیٹیو اسٹریک  کی اھمیت کے پیش نظر برطانیہ کی وارنک کمیٹی (جو جنین اور تلقیح انسانی کے اسپشیلسٹ ھے) نے اس کو اس وقت کے درمیان ایک فاصل علامت کے طور پر رکھا ھے جس میں اطباء اور ریسرچ اسکالرز کو پائیپس کے اندر مصنوعی تلقیح کے نتیجہ میں پیدا ھونے والے جنین پر تجربے کی اجازت دی جاتی ھے۔ اور پریمیٹیو اسٹریک  کے ظاھر ھونے اور اسکی تیز حرکت کے نتیجہ میں مندرجہ ذیل چیزیں ظاھر ھوتی ھیں۔

جب عصبی پائپ کو بند کردیا جاتا ھے، اس وقت اوٹیکپلاکوڈ(OTIC placode) اور لینس پلاکوڈ(lens placode) ظاھر ھوتے ھیں۔

دماغ عصبی پائپ کےاوپرکے دو تہائی حصے میں تیار ھوتا ھے ،جبکہ نخاع شوکی( ) نیچے کےایک تہائی میں تیار ھوتا ھے، جو بدن کے چوتھے اور پانچویں بلاک سے ھے۔ جبکہ چاروں پہلےsomirtes  کھوپڑی کا ایک حصہ تیار کرتے ھیں۔

میزوڈرم کا حصہ جو جنینی محور کے اردگرد گھنا ھوتا ھے، وہ somirtes تیارکرتا ھے جس سے عمود فقری اورعضلات تیارھوتے ھیں، اور نیچے کےابتدائی حصے تیار ھوتے ھیں۔ اور یھی ھیکلی اور عضلاتی نظام کوتیار کرتا ھے، اور اسی سے قاروراتی اور تناسلی نظام اور بیرٹون،بلورا اور تمور (پیٹ کا اندرونی پردہ، اور دونوں پھچھڑوں کا پرڈہ اور دل کاپردہ) تیار ھوتے ھیں۔ اسی سے خون کی نالیاں اور دل اور ھاضمے کے نظام کے عضلات تیار ھوتے ھیں۔

اس طرح سے  پریمیٹیو اسٹریک کی تکوین جنین کے ابتدائی اعضاء کی تکوین اور مختلف مراحل کے بننے کے ابتداء کی ایک اھم علامت ھے۔  در حقیقت کہ اعضاء کی تکوین کا مرحلہ پریمیٹیو اسٹریک عصبی پرنالہ اور somirtes کی تکوین کے بعد شروع ھوتا ھے۔ اور چوتھے ھفتہ کی ابتداء سے لے کر آٹھویں ھفتہ کےاخیر تک چلتا رھتا ھے۔ اور جنین اس مدت میں تمام اساسی نظاموں کو تیار کر دیتا ھے اور اس کی بھی تکوین ھو جاتی ھے صرف باریک تفصیلات اور نمو باقی رہ جاتا ھے۔

پریمیٹیو اسٹریک کا انجام:

     چوتھے ھفتہ میں جب پریمیٹیو اسٹریک اپنا کردار مکمل کرنے کے قریب ھوتی ھے، اسی وقت ختم ھونی شروع ھوجاتی ھے، پھر جنین کے پھر مولود پچھلے حصے میںباقی رہ جاتی ھے۔ اس کے بعد اس کا معمولی اثر باقی رہ جاتا ھے جسکو ظاھری آنکھـ سے مشاھدہ نہیں کیا جا سکتا۔

 سبب اعجاز:

عجب الذنب کی احادیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے ھے جدید علم جینات نے اس بات کی تصدیق کی ھے، کہ انسان اسی عجب الذنب سے(primilire streak) بنتا ھےاور پرواں چڑھتا ھے اور یھی اسٹریک خلیوں کو تقسیم کرتی ھے۔ اور ایک دوسرے سے جدا کرتی ھے۔ اسکے ختم ھونے کے فوراّ بعد عصبی نظام اپنی ابتدائی شکل میں (عصبی پرنالہ پھر عصبی پائپ،پھر مکمل عصبی نظام) پھر باقی اعضاء تیار ھو جاتے ہيں، صرف اسکا معمولی جزء یا اثر عصعصی (رپڑھـ کی ھڈی کے آخری سرا) حصے میں باقی رہ جاتا ھے جس سے عصعصی ھڈی ھوتی ھے اسی سے قیامت کے دن انسان کو دوبارہ پیدا  کیا جاۓگا۔ جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسکی خبر دی ھے۔