فتوا کے بارے میں

تاریخ :

Sat, Apr 11 2015
سوال

مطلقہ بیوی کی بہن سے شادی

کیا کسی شخص کے لیے پہلی بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے ، جبکہ پہلی کی عدت ختم ہوچکی ہو چاہے پہلی بیوی زندہ ہی ہو ؟
اس لیے کہ منع تو دونوں بہنوں کوایک نکاح میں جمع کرنا ہے اوروہ ابھی تک زندہ ہے ۔

جواب
جواب
الحمد للہ
جی ہاں سابقہ بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ سابقہ بیوی کی عدت گزر چکی ہو ، اس کی دلیل اللہ تعالی کا مندرجہ ذیل فرمان ہے :

{ اوریہ کہ تم دوبہنوں کو جمع کرو } النساء ( 23 ) ۔

عبیدہ سلمی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :

صحابہ کرام کا کسی بھی چيز میں اس طرح اجماع نہيں جس طرح کہ ظہر سے قبل چار ( رکعتوں ) اوربہن کی عدت میں دوسری بہن سے شادی نہيں کی جاسکتی میں اجماع پایا جاتا ہے ۔

تونہی زوجیت کے ثبوت میں جمع کرنے سے ہے ، لیکن اب جبکہ سابقہ بیوی کی عدت ختم ہوچکی ہے تواس سے طلاق کی وجہ سے تعلق ختم ہوچکا ہے ، لھذا اس سے شادی کرنے میں کوئي مانع نہیں ۔

دیکھیں : المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 7 / 68- 69 ) ۔

واللہ اعلم .

الشیخ محمد صالح المنجد