فتوا کے بارے میں

تاریخ :

Sun, Apr 19 2015
سوال

ہم بستری ( جماع ) کب حرام ہے

میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اسلامی مہینوں کی کون سی رات کوہم بستری کرنا جائز نہیں ؟ یہ قمری مہینوں کے اعتبار سے ، میں نے سنا ہے کہ مہینہ کے شروع میں چاند دیکھنے کی پہلی رات کو ( حدیث کے مطابق ) ہم بستری کرنا جائز نہیں توکیا اس کے علاوہ بھی کوئی اور رات ہے ؟

جواب
جواب

الحمدللہ

آپ نے جوکچھ سنا ہے کہ مہینہ کی ابتداء میں چاند نظر آنے والی رات کوہم بستری کرنا جائز نہیں یہ سب غلط اوربے بنیاد ہے ، ہمیں اس کے بارہ میں کسی حدیث کا علم نہیں ، بلکہ مرد کے لیے جائز ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی بیوی سے ہم بستری کرے ، صرف جب کہ وہ حج یا عمرہ کے احرام میں ہو یا پھر روزہ سے ہو تو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے ۔

اور روزہ کے دوران بھی صرف دن کے وقت حرام ہے نہ کہ رات کو ، یا پھر عورت حیض یا نفاس کی حالت میں ہو توپھر بھی ہم بستری کرنا حرام ہے ۔

ذيل میں ہم چند ایک دلائل پیش کرتے ہیں :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

{ حج کے مہینے مقرر ہیں ، اس لیے جوشخص ان میں حج لازم کرلے وہ اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے اورگناہ کرنے ، اورلڑائي جھگڑے کرنے سےبچتا رہے } البقرۃ ( 197 ) ۔

اورایک دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا :

{ روزے کی راتوں کواپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لیے حلال کیا گيا ہے ، رہ تمہارا لباس ہیں اورتم ان کے لباس ہو } البقرۃ ( 187 ) ۔

اورآیت میں رفث سے مراد بیوی سے ہم بستری ( جماع ) اوراس سے پہلے کرنے والے کام ہيں ۔

اورایک اورمقام پر کچھ اس طرح فرمایا :

{ آپ سے حیض کے بارہ میں سوال کرتے ہیں کہہ دیجۓ کہ وہ گندگی ہے ، حالت حيض میں عورتوں سے الگ رہو ، اورجب تک وہ پاک صاف نہ ہوجائيں ان کے قریب نہ جاؤ ، ہاں جب وہ پاک صاف ہوجائيں توان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ تعالی نے تمہیں اجازت دی ہے ، اللہ تعالی توبہ کرنے والوں اورپاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے } البقرۃ ( 222 ) ۔

واللہ اعلم .

الاسلام سوال وجواب