میدان محشر شام میں ہوگا نہ کہ عرفات میں
Réponse
اس پر کوئی صحیح دلیل نہیں ملتی۔
الشیخ سعد الحمید ۔
بلکہ صحیح حدیث میں یہ ثابت ہے کہ میدان محشر شام میں ہو گا:
ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (شام محشر اور پھیلنے کی زمین ہے) مسند احمد
مناوی نے فتح القدیر میں کہا ہے کہ: یعنی وہ جگہ جہاں پر لوگ جمع ہونگے اور حساب وکتاب ہوگا اور اپنی قبروں سے لوگ نکل کر اسکی طرف دھکیلے جائیں گے۔
اسے اس لئے خاص کیا گیا ہے کیونکہ اس زمین کے متعلق اللہ تعالی کا فرمان ہے:
"اس میں ہم نے جہان والوں کے لئے برکت ڈالی ہے"
اور اسی جگہ سے اکثر انبیاء کو مبعوث کیا گیا تو ان کی شریعتیں سارے جہانوں میں پھیل گئیں تو اس مناسبت سے یہ محشر کی اور قبروں سے نکلنے کی جگہ ہوئی"انتہی
فیض القدیر للمناوی –جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 171
لیکن عرفات میں حج میں لوگوں کا اجتماع بندوں کو میدان محشر میں جمع ہونا اور حساب وکتاب اور جزا وسزا کی یاد دلاتا ہے۔ واللہ تعالی اعلم۔
واللہ اعلم .