فتوا کے بارے میں

تاریخ :

Fri, Oct 31 2014
سوال

كيا شادى كرنا دنياوى عمل ہے يا اخروى

كيا شادى كرنا آخروى عمل ميں شمار ہوتا ہے يا كہ دنياوى امور اور اپنى جان كا نصيب شمار ہوتا ہے ؟
جواب
جواب
الحمد للہ: اگر تو اس سے اطاعت و فرمانبردارى اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى اقتدا كرنا مقصود ہو، يا نيك و صالح اولاد كا حصول، يا اپنى عفت و عصمت اور آنكھ و نظر اور دل و شرمگاہ محفوظ كرنا مقصود ہو تو يہ اخروى اعمال ميں شمار ہو گا اور اس پر اسے اجروثواب حاصل ہو گا. ليكن اگر وہ ان ميں سے كسى كا بھى مقصد و ارادہ نہ ركھے تو بھى يہ مباح اور دنياوى امور اور جان كا نصيب ہے، ليكن ايسا كرنے ميں اسے ثواب نہيں ہو گا، اور نہ ہى كوئى گناہ" واللہ تعالى اعلم . ديكھيں: فتاوى الامام النووى ( 179 ).