میکے جانے کے بارہ میں اختلافات
ایک عورت کواللہ تعالی نے اچھا اورنیک خاوند دیا ہے جس میں بہت ہی خیر ہے ، اوراس میں غیرت بھی بہت زيادہ پائي جاتی ہے ، لیکن عورت بعض اوراقات پرزيادتی ہوتی ہے ، عورت کی بہن کی شادی ہونے کے بعد اس کا خاوند میکے جانے کی اجازت نہیں دیتا سبب یہ ہے کہ اس کی بہن اوربہنوئي والدین کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتے ہیں ۔
باوجود اس کے کہ جب وہ اپنے میکے جاتی ہے تووہ ایسی جگہ پر بیٹھتی ہے کہ اگربہنوئي گھر میں موجود بھی ہوتووہاں اس کا آنا ہی ممکن نہیں ، خاوند دلیل یہ دیتا ہے کہ تیرا بہنوئی تجھے دیکھ لے گا ، اور پھراگروہ اجازت دیتا بھی ہے توبہت ہی کم وقت کےلیے جس میں وہ برقع بھی اتارنے نہیں دیتا کیونکہ اس کا گمان ہے کہ کہیں بہنوئی اسے نہ دیکھ لے باوجود اس کے کہ گھر والے اس پر بہت ہی سختی سے کاربند ہیں اوراس کا خیال رکھتے ہیں ان شاء اللہ ۔
توسوال یہ ہے کہ :
خاوند کی غیرت اپنی جگہ پر کیا اس کا ایسا کرنا شرعی طور پر جائز ہے ، یا کہ یہ وسوسہ اورگمان کی ایک قسم ہے ؟
اورکیا اس کی کوئي شرعی حد ہے کہ خاوند اتنی دیر تک میکے جانے سے روک سکتا ہے یا کوئي حد نہیں ؟
اورکیا یہ ممکن ہے کہ اس سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ بیوی کے لیے ہفتہ میں ایک یا دوبار میکے جاسکتی ہے ؟
آّپ ہمیں معلومات سے نوازیں اللہ تعالی آپ کواجرعظیم دے ۔
Respuesta
1 - اگریہ ممکن ہوسکے کہ میکے اس وقت جايا جائے جب بہنوئي گھر میں نہ ہوتو مشکل کوحل کرنے میں بہت مدد گار ہوگا ۔
2 - اوریہ بھی ہوسکتا کہ زيارت برعکس ہو یعنی میکے والے خود یہاں آجایا کریں ۔
3 - یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خاوند کے ذہن میں کوئي شک پڑھ گيا ہو اوریہ بھی ہوسکتا کہ شیطانی وسوسہ ہو ۔
4 - اورمیکے والوں سے ملنے کی مدت اورعرصہ کے بارہ میں عرف اورمعاشرہ کے ماحول اورخاوند اوربیوی کا آپس میں تفاہم اوراتفاق کے مطابق ہوگا ، ہم بیوی کونصیحت کرتےہیں کہ وہ اپنے خاوند کے بارہ میں اللہ تعالی کا تقوی اختیار کرے اوراس کی اطاعت کرنے کی کوشش اورحرص رکھے ۔
اوراسے یہ بھی کوشش کرنی چاہیے کہ خاندان کی فضا محفوظ رہے اوراس میں بغض و کینہ اورعداوت جوکہ دونوں فریقوں کےملنے کی مدت کے بارہ میں اپنے موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے پیدا ہونے کی بنا پر کہيں خاندان بکھر نہ جائے ۔
واللہ اعلم .